مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مغربی ایشیا کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک تجزیہ نگار نے موجودہ حالات کو امریکی اقتدار کے زوال اور چین اور روس کی سربراہی میں خطے میں نئے اتحاد کی تشکیل کا آغاز قرار دیا ہے۔ طاقت کا توازن مغرب سے مشرق کی طرف بدل رہا ہے اسی لئے امریکہ مشرقی چین سے لے کر یوکرائن اور شمالی افریقہ تک ہر جگہ مداخلت کے ذریعے اپنی ساکھ بچانے کے لئے ہاتھ پیر ماررہا ہے۔
شام سے تعلق رکھنے والے تجزیہ نگار حسنی محلی نے ترکی کے صحافی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چین کی سربراہی میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات اور تعلقات کی بحالی خطے میں وسیع پیمانے پر تبدیلیوں کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے ریاض کی مغرب سے مشرق کی طرف جھکاؤ کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جمال قاشقجی کے قتل کے بعد امریکی سربراہی میں مغربی ممالک نے سعودی عرب کے ساتھ توہین آمیز سلوک کیا۔ چین اور روس نے ان حالات کا فائدہ اٹھاکر خود کو سعودی عرب کے نزدیک کیا جس کے نتیجے میں آج ریاض مغرب کے بجائے ماسکو اور بیجنگ کی طرف دیکھنے لگا ہے۔
حسنی محلی نے مزید کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے روابط توقع کے مطابق آگے بڑھیں تو خطے پر طویل مدتی اثرات مرتب ہوں گے۔ دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری کے آثار نمودار ہوتے ہی سعودی عرب اور شام کے تعلقات بھی اچھے ہونے لگے۔ ان حالات میں یمن میں بھی مستقبل قریب میں امن کی بحالی کے قوی امکانات ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ کے دورے کے بعد لبنان میں جاری سیاسی اور اقتصادی بحران میں کمی ہونے کی توقع ہے۔انہوں نے سیاست کے علاوہ اقتصادی میدان میں بھی امریکی زوال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ چین نے دنیا میں خود کو منوانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ارجنٹینا اور برازیل جیسے ممالک نے امریکی ڈالر کے بجائے چینی یوآن میں تجارتی لین دین کا فیصلہ کیا ہے۔ برکس کے اراکین بھی جلد مشترکہ کرنسی متعارف کرنا چاہتے ہیں۔ چین کی ترقی اور دنیا میں بڑھتے اثر و رسوخ سے امریکہ پریشان ہے اسی لئے تائیوان اور جاپان کو مسلسل چین کے خلاف اکسارہا ہے۔
شامی تجزیہ نگار نے سوڈان کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سوڈان کے بحران اور داخلی جنگ کے تانے بانے اسرئیل سے ملتے ہیں۔ صہیونی حکومت شمالی افریقہ کے لئے طویل مدتی منصوبے رکھتی ہے۔ اسرائیل شمالی افریقہ اور مصر کو قحط سالی میں مبتلا کرنا چاہتا ہے جس کے لئے ہمسایہ ممالک میں متنازع ڈیم بنائے جائیں گے۔
اسرائیل ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کی بحالی اور عرب ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے معاہدوں سے شدید تشویش کا شکار ہے اسی لئے سوڈان میں بحرانی حالت پیدا کرکے عرب ممالک کو مصروف رکھنا چاہتا ہے اس سلسلے میں جنرل حمیدتی کو استعمال کیا جارہا ہے۔ امریکہ اور اسرائیل خطے کے ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے خطے کے متنازع مسائل کو اجاگر کرنا چاہتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ